Friday 10 April 2020

میرا وزن آئیڈیل ہوجا ئے۔۔۔ اگر میں چاند پرپہنچ جاوٗں۔۔


😉میرا وزن آئیڈیل ہوجا ئے۔۔۔ اگر میں چاند پرپہنچ جاوٗں۔۔۔۔۔





جیسا کہ ہم سب جانتے ہیں کہ زمیں ہر چیز کو اپنی طرف کھینچتی ہے اور زمین کی اس خوبی کو کشش 
ثقل(گریوٹی) کہتے ہیں۔ 

 مگرکیا آ پ یہ بھی جانتے ہیں کہ جیسے جیسے ہم زمین سے دور جاتے ہیں ویسے ویسے ہمارے جسم پر کشش ثقل کم ہوتی جاتی ہے؟

زمین کی کشش ثقل تقریباً 10میٹر فی مربع سیکنڈ ہے جبکہ چاند کی کشش ثقل تقریباً 1.6 میٹر فی مربع سیکنڈہے ۔ 

 ہمارا وزن چونکہ ہماری کمیت(ماس) اور کشش ثقل(گریوٹی) کا پروڈکٹ ہوتا ہے اسی لیے زمین سے دوری پر ہمارا وزن بھی کم ہو جاتا ہے۔

یہی وجہ ہے کہ چاند پر ہر شے کا وزن زمین کے مقابلے میں تقریباً 6 گنا کم ہو جاتا ہے۔

😎لہذا چاند پر جائیں اور وزن گھٹائیں۔


Wednesday 21 August 2019

آسمانی بجلی کیسے پیدا ہوتی ہے۔ Asmani bijli kesay peda hoti ha?

آسمانی بجلی کیسے پیدا ہوتی ہے۔




  آسمانی بجلی دراصل ایک کرنٹ ہے 

 جس کو پیدا کرنے میں بادلوں کا اہم کردار ہوتا ہے۔ جب ہماری زمین گرم ہوتی ہےتو یہ اپنے اوپر موجود ہوا کو بھی گرم کر دیتی ہے۔ یہ گرم ہوا ہلکی ہو کر اوپر اٹھتی ہے اور اس دوران اس کے اندر  موجود آبی بخارات ٹھنڈے ہو کر بادلوں کی شکل اختیار کر لیتے ہیں۔ جیسے جیسےیہ ہوا مزید ٹھنڈی اوپر اٹھتی ہے بادلوں کا حجم بھی بڑھتا چلا جاتا ہے۔ ان بادلوں کے بلکل اوپر کا درجہ حرارت نقطہ انجماد سے بھی نیچے چلا جاتا ہےاور آبی بخارات برف میں تبدیل ھونا شروع ہو جاتے ہیں۔
اب برف کے یہ چھوٹے چھوٹے زرے بھاگتے پھرتےایک دوسرے سے ٹکرانا شروع کر دیتے ہیں جس کے نتیجے میں الیکٹرک چارج پیدا ہوتا ہے۔ اور اس طرح آخر کارپورا بادل  الیکٹرک چارج سے بھر جاتا ہے۔ مثبت چارج کے زرات ہلکے ہونے کی وجہ سے بادل کے اوپر اکٹھے ہو جاتے ہیں جبکہ منفی زرات بھاری ہونے کی وجہ سے بادل کے زیریں حصے میں اکٹھے ہو جاتے ہیں۔
جب یہ دونوں قسم کے چارجز بہت زیادہ بڑھ جاتے ہیں تو مخالف چارجز آپس میں ٹکرا کر چنگاریاں پیدا کرتے ہیں اور اس طرح آسمانی بجلی کی صورت میں ہمیں نظر آتے ہیں۔